۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
غزہ

حوزہ/غم و غصے سے بھرے ہوئے مسلمانوں نے نتن یاہو، ٹرمپ اور محمد بن زاید کی تصاویر کو آگ لگادی۔

حوزه نیوز ایجینسی کی  رپورٹ کے مطابق غزہ میں ہزاروں  فلسطینی مسلمان اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے اور یو اے ای کی خیانت کے خلاف  ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں اپنے غم و غصہ کا اظہار کر رہے ہیں۔ گذشتہ روز ایک مظاہرے میں فلسطینی مسلمانوں نے امریکی صدر ٹرمپ ، صیہونی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو اور متحدہ عرب امارات کے امیر محمد بن ‌زاید کی تصاویر کو آگ لگا کر متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین ہونے والے معاہدے کی شدید مذمت کی۔

آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مظاہرین نے غزہ میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین ہونے والے معاہدے کے خلاف نعرے لگائے، اس کی مذمت کی اور اسے شرمناک قرار دیا۔

احتجاجی مظاہرین نے امریکی صدر ٹرمپ، صیہونی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو اور متحدہ عرب امارات کے امیر محمد بن‌ زاید کی تصاویر کو پاؤں تلے روندنے کے بعد انہیں آگ لگا دی۔

دوسری جانب فلسطین کے صدر محمود عباس نے فرانس کے صدر میکرون کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات یا کسی دوسرے عرب ملک کو فلسطینیوں کی طرف سے بولنے کا کوئی حق نہیں۔ محمود عباس نے کہا کہ جو بھی عرب ملک متحدہ عرب امارات کی طرح اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرے گا اس کے ساتھ بھی امارات جیسا سلوک کیا جائے گا اور اس کے ساتھ بھی سفارتی تعلقات ختم کر دئے جائیں گے۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا اعلان کیا اور عالمی سطح پر متحدہ عرب امارات کے اس اقدام کو اسلام، مسلمانوں اور فلسطینیوں کے ساتھ غداری اور منافقت قرار دیا جا رہا ہے جبکہ فلسطینی صدر نے اپنا سفیر متحدہ عرب امارات سے ہمیشہ کے لئے واپس بلا لیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .